مسیح آن سانگ ہونگ 1918 میں جانگ سُو گُن، جلا بُک دو، جمہُوریہ کوریا میں واقع کان کنی کے گاؤں میں پیدا ہُوئے تھے۔ دو ہزار سال پہلے یسُوع کی پہلی آمد پر ایک بے زُبان جانور نے بھی اپنی چرنی اُنہیں دی تھی اور مشرِق کے مجُوسی نے اُنہیں سونا، بخُور اور مُر تحفے میں پیش کئے تھے۔ تاہم جب وہ دُوسری بار اِنسان کے طور پر زمین پر آ ئے تھے تو اپنی پیدایش کے لمحہ سے وہ آزمایشوں اور دُکھوں سے گُزرے تھے۔
1918 میں جب مسیح آن سانگ ہونگ پیدا ہُوئے تھے، یہاں تک کہ پہلی جنگِ عظیم کے اختتام سے پہلے جِس نے ساری دُنیا کو موت کے ڈراؤنے خواب میں ڈال دیا تھا، پُوری دُنیا میں موت کا سایہ پھِر سے چھا گیا تھا۔ ہِسپانوی فلُو نے دُنیا کی ایک تہائی آبادی کو مُتاثِر کِیا تھا اور 5 سے 10 کروڑ لوگوں کو مار اتھا۔ کوریا ” طبی ہولوکاسٹ“ نامی تباہی کے خوف سے مستثنیٰ نہیں تھا۔ ایک گاؤں کے تمام لوگ مُتا ثِر ہُو ئے تھے اور لاشوں کو دفنانے والا کوئی نہیں تھا ۔ ہِسپانوی فلُو سے 76لاکھ یعنی 40% کورین باشندے مُتاثِر ہُوئے اور اُن میں سے 140,000لوگ مر گئے تھے۔
شیطان نے زمین پر تمام بنی نُوع اِنسان کی زِندگیوں کے لئے موت کی یہ ضیافت کی تھی؟
تقریباً دو ہزار سال پہلے جب یسُوع پیدا ہُوئے تو ہیرودیس بادشاہ نے یسُوع کو قتل کرنے کے لئے بیت لحم اور اُس کے آس پاس کے تمام چھوٹے لڑکوں کا قتلِ عام کروایا تھا۔ اِسی طرح رُوح القُدس کے زمانہ میں شیطان نے تمام لڑکوں کو قتل کر کے مسیح کی دُوسری آمد کی پیدایش کو روکنے کی کوشش کی تھی (متی 2: 13-16)۔
تاہم تاریکی کی قُوت ہر گِز خُدایِ قادرِ مُطلق کے مقصد اور مرضی میں رُکاوٹ نہیں بن سکتی۔
داؤد بادشاہ کی نبُوتوں اور انجیر کے درخت کی تمثیل کے مُطابق مسیح آن سانگ ہونگ 1918 میں پیدا ہُوئے تھے اور 1948 میں تیس برس کی عُمر میں بپتسمہ لِیا اور نئے عہد کی زِندگی کا نُور چمکایا تھا ۔
ورلڈ مِشن سو سائٹی چرچ آف گاڈ مسیح آن سانگ ہونگ پر اِیمان رکھتا ہے جو کتابِ مُقدّس کی نبُوتوں کے مُطابِق دُوسری بار آ ئے تھے ۔
119 بُوندانگ پوسٹ بکس آفس بوندانگ گو ، سیونگام سی ، گیونگی دو، جمہویہ کوریا
فون 031-738-5999 فیکس 031-738-5998
ہیڈ آفس : 50،سُنے-رو،بُندانگ -گُو،سَنگ نام -سی،گینگ گی-دو، جمہوریہ کوریا
مَین چرچ: 35 پانگیو-رو،بُندانگ -گُو،سَنگ نام -سی،گینگ گی-دو، جمہوریہ کوریا
ورلڈ مشن سوسائٹی چرچ آف گاڈ ۔ تمام جملہ حقوق محفوظ ہیں ۔ پوشیدگی کی پالیسی