خُدا نےپہلے آدمی آدم اور حوّا کو کہا کہ
”لیکن نیک و بد کی پہچان کے درخت کا کبھی نہ کھانا
کیونکہ جس روز تُو نے اُس میں سے کھایا تُو مَرا۔“
تاہم آدم اور حوّا کو سانپ نے بہکایااور اُنہوں نے ممنوعہ پھل
سے کھایا۔نتیجتاًاُنہیں باغِ عدن سے نکال دیا گیااور وہ مرے۔
فسح کے دِن یسوع نے نئے عہد کا اعلان کیا تھاجس کے ذریعے ہم
اُنکا گوشت اور خون لے سکتےہیں اور ابدی زندگی حاصل کر سکتے ہیں۔
یسوع نے ہی ہمیں بتایا کہ عدن میں وہ خود حیات کا درخت ہیں۔
یہ اہم فسح 325بعد اَز مسیح میں منسوخ کر دی گئی تھی اور پھر
1600سالوں تک نہیں منائی گئی۔تاہم آج فسح بحال کر
دی گئی ہے اورحیات کے درخت کی راہ دوبارہ کھُل گئی ہے۔
نبوت کے مطابق دوسری بار آنے والے
آن سانگ ہونگ جو مسیح ہیں اُنہوں نے حیات کے
درخت کی راہ کو کھولا ہے جو لمبے عرصہ سے بند تھی ۔
”اور رب الافواج اِس پہاڑ پر سب قوموں کےلئے فربہ چیزوں سے
ایک ضافت تیار کرے گا بلکہ ایک ضیافت تلچھٹ پر سے نتھری
ہوئی مے سے۔. . .وہ موت کو ہمیشہ کےلئے نابود کرے گا. . .
اور اُس وقت یوں کہا جائے گا لو یہ ہمارا خُدا ہے. . . “
یسعیاہ2:6-9
119 بُوندانگ پوسٹ بکس آفس بوندانگ گو ، سیونگام سی ، گیونگی دو، جمہویہ کوریا
فون 031-738-5999 فیکس 031-738-5998
ہیڈ آفس : 50،سُنے-رو،بُندانگ -گُو،سَنگ نام -سی،گینگ گی-دو، جمہوریہ کوریا
مَین چرچ: 35 پانگیو-رو،بُندانگ -گُو،سَنگ نام -سی،گینگ گی-دو، جمہوریہ کوریا
ورلڈ مشن سوسائٹی چرچ آف گاڈ ۔ تمام جملہ حقوق محفوظ ہیں ۔ پوشیدگی کی پالیسی